جمعہ، 22 مارچ، 2019

غیر کی باتوں کا آخر اعتبار آ ہی گیا


غیر کی باتوں کا آخر اعتبار آ ہی گیا
میری جانب سے تِرے دل میں غبار آ ہی گیا

جانتا تھا کھا رہا ہے بے وفا جھوٹی قسم
سادگی دیکھو کہ پھر بھی اعتبار آ ہی گیا

پوچھنے والوں سے گو میں نے چھپایا دل کا راز
پھر بھی تیرا نام لب پر ایک بار آ ہی گیا

تُو نہ آیا او وفا دشمن! تو کیا ہم مر گئے
چند دن تڑپا کیے آخر قرار آ ہی گیا

جی میں تھا اے حشرؔ اس سے اب نہ بولیں گے کبھی
سامنے جب بے وفا آیا تو پیار آ ہی گیا

آغا حشر کاشمیری

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں