بدھ، 16 جنوری، 2019

بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا

بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا


بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا

نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا

اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا

ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا

یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں