جمعرات، 7 فروری، 2019

ہو گیا کس سے بھرا خانہ زھرا خالی

ہو گیا کس سے بھرا خانہ زھرا خالی
چل دیا آپ مگر کر گیا دنیا خالی
خوں سے اپنے دم سجدہ اگا کے گلشن
تو نے رہنے نہ دیا دامن صحرا خالی
الله الله وہ شبیر کا زور بازو
ایک ہی وار میں کر دی صف عادہ خالی
لوٹ کر آئیں گے کب تک کہ سکینہ ہے اداس
پوچھ لیتا کوئی عباس سے اتنا خالی
گونجتی ہیں وہی نانا کی صدائیں پیہم
کہ آقا تیری یادوں سے نہیں گنبد خضرا خالی
کربلا ہو کہ نجف و گو عرب ہو کہ عجم
ہم نے دیکھی نہ تیرے غم سے کوئی جاہ خالی
وہ تو اک سجدہ شبیر نے رکھ لی عزت
ورنہ ہو جاتی خدا والوں سے دنیا خالی
اصغر و اکبر و عباس و سکینہ کے طفیل
بھیک مل جائے کہ کشکول ہے اپنا خالی
آل و اصحاب کا سایہ ہے تیرے سر پہ نصیر
تیرا دامن نہ رہا ہے نہ رہے گا خالی

شاعر ہفت زباں پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں