جمعرات، 7 فروری، 2019

میں اور مجھ کو اور کسی دلربا سے عشق ؟

میں اور مجھ کو اور کسی دلربا سے عشق ؟
خیر الوریٰ سے عشق ہے خیر الوریٰ سے عشق
دنیا کی مجھ کو چاہ نہ اس کی ادا سے عشق
دونوں جہاں میں بس ہے مجھے مصطفیٰ سے عشق
وہ آخرت کی راہ کو ہموار کر چلا
جس کو بھی ہو گیا شہ انبیا سے عشق
کچھ اور مجھ کو کام نہیں اس جہان میں
اپنے نبی سے عشق ہے اپنے خدا سے عشق
دنیا کی دوستی تو ضیایع ہے فریب ہے
اسلام میں روا نہیں اس بے وفا سے عشق
سر میں سرور آنکھوں میں ٹھنڈک ہے دل میں کیف
جب سے ہوا دیار نبی کی ہوا سے عشق
دیوانائے رسول و علی و حسین کو
طیبہ کی دھن نجف کی لگن کربلا سے عشق
معراج بندگی کی تمنا میں رات دن
میری جبیں ہے در مصطفیٰ سے عشق
پہلے نبی کے عشق میں مدہوش ہو نصیر
پھر یہ کہے کوئی کہ مجھے ہے خدا سے عشق

شاہ پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں